غزل – زمین سرخی زماں سرخی مکیں سرخی مکاں سرخی

زمین سرخی زماں سرخی مکیں سرخی مکاں سرخی بایں انداز اُگلے جارہی ہے’کن فکاں‘سرخی جبیں ٹکرائی ہے سورج نے شب کے آستانے سے شفق صورت جو چھٹکی ہے کنار آسماں سرخی برس جاتا ہے ساون جب کبھی کشت دل وجاں Read More …

غزل – بستیاں ہوگئیں ویران کہاں جائیں گے

بستیاں ہوگئیں ویران کہاں جائیں گے سب لیے بیٹھے ہیں طوفان کہاں جائیں گے شاخ گل جس پہ نشیمن تھا وہی ٹوٹ گئی ہوگئے بے سروسامان کہاں جائیں گے اے غم دل، ہے کیوں آمادہ، جدا کرنے پر اشک ہیں Read More …

انسانیت کا پاٹھ پڑھاتے ہیں مدرسے

انسانیت کا پاٹھ پڑھاتے ہیں مدرسے امن واماں کی راہ دکھاتے ہیں مدرسے اُدّیش زندگی کا بتاتے ہیں مدرسے بھٹکے ہووں کو راہ دکھاتے ہیں مدرسے اس سرزمیں پہ کوئی بھی جاہل نہیں رہے علم وعمل کی شمع جلاتے ہیں Read More …